سبھی یہ سوچ رہے ہیں میں کیا بناؤں گا
میں سب کی عقل سے کچھ ماورا بناؤں گا
میں جانتا ہوں ہوا سے ہے دشمنی میری
مگر بناؤں گا جب بھی دیا بناؤں گا
کھڑی ہے بیچ میں دیوار جو زمانے سے
میں توڑ دوں گا اسے راستہ بناؤں گا
بھلا بنانے کی ترکیب سوچ لی میں نے
سو اب مٹا کے میں سب کچھ نیا بناؤں گا
میں خود کو دور لگاتے ہوئے دکھاؤں گا
اسے پہاڑ پہ بیٹھا ہوا بناؤں گا
مجھے بنانی ہے تصویر اپنی ندرت کی
میں اس کے ماتھے پہ اک بندیا بناؤں گا
نہ خود کو جون بناؤں گا نہ علی زریون
میں اپنے آپ کو سب سے جدا بناؤں گا
انعام عازمی
No comments:
Post a Comment