Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Tuesday, June 7, 2016

غزل

آتی ہے اب کدھر سے ہوا ہم کو اس سے کیا
کیوں بجھ گیا چراغ وفا ہم کو اس سے کیا

تم کو خوشی سے واسطہ ہے اے مرے عزیز
ہم ہیں اسیر رنج و بلا ہم کو اس سے کیا

جب ہم نے دی صدا تو رکا ہی نہیں کوئی
اب دے رہا ہے کون صدا ہم کو اس سے کیا

اس شہر حادثات میں جینا کمال ہے
کیوں چاک ہو گئی ہے قبا ہم کو اس سے کیا

اب وہ بھی وہ نہیں رہا نہ ہم ہی ہم رہے
رشتہ جو درمیان میں تھا ہم کو اس سے کیا


جب چارہ گر نہیں رہا اس شہر میں کوئی
کس نے دیا ہے زخم نیا ہم کو اس سے کیا

اب بھی وہ شخص جان سے زیادہ عزیز ہے
گو لاکھ ہم لگائیں صدا "ہم کو اس سے کیا"

انعام عازمی

No comments:

Post a Comment