Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Tuesday, June 7, 2016

غزل

ہر سو ہے بس ایک صدا ہم ہار گئے
ایسا آخر جانے کیا ہم ہار گئے

اس کو خوش کرنے کی خاطر ہی اس سے
جنگ لڑی اور مان لیا ہم ہار گئے

بول رہا تھا اس سے میں خوش رہنا تم
پوچھ رہی تھی پاگل,کیا ہم ہار گئے

یادوں کے کھنڈر سے اب بھی راتوں کو
آتی ہے غمگین صدا ہم ہار گئے

جنگ انا کی جیت گئے دونوں لیکن
دونوں نے ہر بار کہا ہم ہار گئے

جانی بس اک شخص کو پانے کی خاطر
کیا بتلائیں کیا سے کیا ہم ہار گے

پتھر کے سب لوگ تھے اس کی بستی میں
دل شیشہ تھا ٹوٹ گیا ہم ہار گئے

No comments:

Post a Comment