Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Saturday, June 11, 2016

غزل

گرے گی سر سے تو پگڑی نہیں اٹھاؤں گا
میں جھک کے چیز کوئی بھی نہیں اٹھاؤں گا

میں جانتا ہوں قبیلے میں سب منافق ہیں
سو میں کسی پہ بھی انگلی نہیں اٹھاؤں گا

مری انا بھی اجازت مجھے اگر دے دے
ضمیر بیچ کے کچھ بھی نہیں اٹھاؤں گا

قبیلہ عشق کے حاکم سے جاکے کہہ دو یہ
میں اس کے پاپ گٹھری نہیں اٹھاؤں گا

میں اپنے شبد سے دشمن کی جان لے لوں گا
میں اپنے ہاتھ میں برچھی نہیں اٹھاؤں گا

میں خوش ہوں اس کی ودائی پہ اور دعا گو ہوں
مگر میں یار کی ڈولی نہیں اٹھاؤں گا

مجھے امیر بنایا گیا ہے قافلہ کا
میں تیز دھوپ میں چھتری نہیں اٹھاؤں گا

جو دیکھنا ہے اسے سامنے سے دیکھوں گا
نظر کسی پہ بھی ترچھی نہیں اٹھاؤں گا

انعام عازمی

No comments:

Post a Comment