Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Sunday, July 3, 2016

غزل

غزل

گھٹا جب رنج کی  چھائے تو واپس لوٹ آنا تم
تمہیں جب چین نہ آئے تو واپس لوٹ آنا تم

میں تم سے ضد نہیں کرتا کہ واپس لوٹنا ہوگا
تمہارا دل اگر چاہے تو واپس لوٹ آنا تم

غموں کی دھوپ میں ہر دم تمہارا ساتھ دینگے ہم
سہانی شام ڈھل جائے تو واپس لوٹ آنا تم

سنو سورج محبت کا کبھی ڈھلنے لگے ,یا پھر
بڑھیں جب درد کے سائے تو واپس لوٹ آنا تم

ابھی آباد ہے گلشن  تمہارا خوش رہو جاناں
اگر ویران ہو جائے تو واپس لوٹ آنا تم

اداسی اک سمندر ہے سنو تم کو اگر اس کے
کنارے پر کوئی لائے تو واپس لوٹ آنا تم

مبارک ہو نیا کردار جان من تمہیں لیکن
کہانی ختم ہو جائے تو واپس لوٹ آنا تم

انعام عازمی

No comments:

Post a Comment