اپنے اندر مری ہوئی لڑکی
سوچتی ہے کہ کیوں بنی لڑکی
خواب بھی دیکھنے سے ڈرتی ہے
گاؤں کے اک غریب کی لڑکی
کوئی ہوتا نہیں مہاجر کا
دھیرے دھیرے سمجھ گئی لڑکی
وقت کے ساتھ ہو گئی خاموش
مستقل بولتی ہوئی لڑکی
ہم نے جینے اگر دیا ہوتا
اپنے بارے میں سوچتی لڑکی
مر گئی تو خیال آیا ہمیں
ہم اندھیرے ہیں,روشنی لڑکی
No comments:
Post a Comment