درد ہوتا ہے اس قدر مجھ میں
کوئی روتا ہے رات بھر مجھ میں
میں تو ویران ہو گیا لیکن
اب بھی آباد ہے نگر مجھ میں
خوف آتا ہے آئینے سے بھی
یوں سمایا ہے ایک ڈر مجھ میں
سب کو جسکی تلاش ہے وہ شخص
پھر رہا ہے ادھر ادھر مجھ میں
خواہشیں چیخنے لگیں ساری
کوئی ایسے گیا بکھر مجھ میں
بن رہے ہیں سبھی مرے ہمدرد
کون آنے لگا نظر مجھ میں
یوں مجھے ٹھیس لگ گئی خود سے
ہو گئے لوگ دربدر مجھ میں
انعام
No comments:
Post a Comment