Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Tuesday, September 1, 2015

غزل

یہ نہ پوچھو کہاں کہاں تم ہو
دیرو کعبہ کے درمیاں تم ہو
اپنے اندر بھی میں نہیں اب تو
میرے اندر بھی مہرباں تم ہو
وہ کہانی جو نا مکمل ہے
اس کے ہر لفظ سے بیاں تم ہو
لوگ کہتے ہیں میں تمہارا ہوں
کیا مری ذات سے عیاں تم ہو
تم مرے ساتھ تو نہیں لیکن
ہم سفر تم ہو رازداں تم ہو
میں ستارہ ہوں تیری جھرمٹ کا
اے مری جان کہکشاں تم ہو
تم ہو تخلیق میریے خوابوں کی
سچ کہوں وہم ہو گماں تم ہو
انعام عازمی

No comments:

Post a Comment