یہ نہ پوچھو کہاں کہاں تم ہو
دیرو کعبہ کے درمیاں تم ہو
اپنے اندر بھی میں نہیں اب تو
میرے اندر بھی مہرباں تم ہو
وہ کہانی جو نا مکمل ہے
اس کے ہر لفظ سے بیاں تم ہو
لوگ کہتے ہیں میں تمہارا ہوں
کیا مری ذات سے عیاں تم ہو
تم مرے ساتھ تو نہیں لیکن
ہم سفر تم ہو رازداں تم ہو
میں ستارہ ہوں تیری جھرمٹ کا
اے مری جان کہکشاں تم ہو
تم ہو تخلیق میریے خوابوں کی
سچ کہوں وہم ہو گماں تم ہو
انعام عازمی
No comments:
Post a Comment