وہ کشتی جو پانی میں تھی
عجب خوشگمانی میں تھی
جو قسمت میں تھی غیر کے
مری زندگانی میں تھی
میں اپنی جوانی میں تھا
وہ اپنی جوانی میں تھی
حقیقیت نہیں خواب تھی
جو میری کہانی میں تھی
یوں راجا نہیں مر گیا
کوئی بات رانی میں تھی
بہا لے گئی زندگی
ندی جو روانی میں تھی
No comments:
Post a Comment