تم کیا جانو کیا ہوتا ہے
جب کوئی تنہا ہوتا ہے
کھو جاتی ہے اس میں دنیا
جس کا دل دریا ہوتا ہے
خوابوں کی ہے بات نرالی
جو چاہو ویسا ہوتا ہے
میری باتیں کرتا ہے وہ???
کیا اب بھی ایسا ہوتا ہے
خود میں یوں کھویا رہتا ہوں
جیسے اک بچا ہوتا ہے
میں روشن ہوں غیر کی خاطر
جیسے ایک دیا ہوتا ہے
لگتا ہے وہ بالکل ویسا
جیسا اک سپنا ہوتا ہے
ہر چہرے کے اندر یارو
ایک نیا چہرا ہوتا ہے
جو کرتا ہے سچی باتیں
وہ بالکل اپنا ہوتا ہے
میں نے اکثر دیکھا ہے یہ
جو چاہو الٹا ہوتا ہے
سب کو مر جانا ہے اک دن
ہر وعدہ جھوٹا ہوتا ہے
ناممکن ہو جس کو پانا
وہ کتنا اچھا ہوتا ہے
عشق ہوا ہے پھر سے مجھ کو
دیکھو پھر کیا کیا ہوتا ہے
انعام عازمی
No comments:
Post a Comment