Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Thursday, December 10, 2015

غزل

تم کیا جانو کیا ہوتا ہے
جب کوئی تنہا ہوتا ہے

کھو جاتی ہے اس میں دنیا
جس کا دل دریا ہوتا ہے

خوابوں کی ہے بات نرالی
جو چاہو ویسا ہوتا ہے

میری باتیں کرتا ہے وہ???
کیا اب بھی ایسا ہوتا ہے

خود میں یوں کھویا رہتا ہوں
جیسے اک بچا ہوتا ہے

میں روشن ہوں غیر کی خاطر
جیسے ایک دیا ہوتا ہے

لگتا ہے وہ بالکل ویسا
جیسا اک سپنا ہوتا ہے

ہر چہرے کے اندر یارو
ایک نیا چہرا ہوتا ہے

جو کرتا ہے سچی باتیں
وہ بالکل اپنا ہوتا ہے

میں نے اکثر دیکھا ہے یہ
جو چاہو الٹا ہوتا ہے

سب کو مر جانا ہے اک دن
ہر وعدہ جھوٹا ہوتا ہے

ناممکن ہو جس کو پانا
وہ کتنا اچھا ہوتا ہے

عشق ہوا ہے پھر سے مجھ کو
دیکھو پھر کیا کیا ہوتا ہے

انعام عازمی

No comments:

Post a Comment