Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Monday, February 15, 2016

غزل

بس خنجر ہی خنجر دیکھنا پڑتا ہے
اکثر ایسا منظر دیکھنا پڑتا ہے

جب چہروں کے رنگ بدلنے لگتے ہیں
تب چہروں کے اندر دیکھنا پڑتا ہے

قسمت میں وہ لمحیں بھی ہوتے ہیں جب
آئینہ بھی ڈر کر دیکھنا پڑتا ہے

بڑھ جاتے ہیں اپنی حد سے زیادہ جو
سب کچھ ان کو جھک کر دیکھنا پڑتا ہے

دل وہ گھر ہے جس میں جانے سے پہلے
باہر رہکر اندر دیکھنا پڑتا ہے

جو دکھتا ہے ویسا ہوتا ہے لیکن
کچھ منظر کو ہٹ کر دیکھنا پڑتا ہے

No comments:

Post a Comment