Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Saturday, February 20, 2016

غزل

نہ راستہ ہے نہ منزل نہ ہم سفر کوئی
یہاں سے اٹھ کے بھلا جاے اب کدھر کوئی

اسی امید پہ  شب بھر چراغ جلتا رہا
ضرور  لوٹ کے آئے گا پھر ادھر کوئی

پتا چلے گا  اسے, ہو کے بھی نہیں ہوں میں
مجھے قریب سے دیکھے یہاں اگر کوئی

دیار خواب میں پھر سے تری صدا سن کر
تری تلاش میں بھٹکا ہے رات بھر کوئی

کسی مقام پر اے میری زندگی تجھ  سے
تو کیا کرے گی مجھے چھین لے اگر کوئی

انعام

No comments:

Post a Comment