موت بے موت ماری جائے گی
زندگی یوں گزاری جائے گی
راہ میں اک غلام کے گھر پہ
شاہزادی اتاری جائے گی
اس لئے سب سوار ہو رہے ہیں
اس گلی تک سواری جائے گی
اس کے بابا نہیں رہے سو اب
وہ زمیں سے کنواری جائے گی
اب کہانی میں بس اداسی ہے
اب وہ لڑکی پکاری جائے گی
شاہزادے نے جنگ جیت لی ہے
اک بھکارن سنواری جائے گی
اس کہانی کا اختتام کرو
ورنہ عزت ہماری جائے گی
No comments:
Post a Comment