سہر فہرست تھے جو جاہلوں میں
خود کو گن نے لگے ہیں قابلوں میں
کچھ پرندوں کا نام شامل ہے
ایک بوڑھے شجر کے قاتلوں میں
اور کیا بوجھ میں اٹھاؤں دوست؟
زندگی دب گئی ہے فائلوں میں
تو نہیں جانتا تری خاطر
عمر گزری مری نوافلوں میں
ایسے آسیب مجھ میں آ بسے ہیں
خوف طاری ہے سارے عاملوں میں
No comments:
Post a Comment