وقت تو اب ہر وقت تماشہ کرتا ہے
تو کیوں اتنا دھیان سے دیکھا کرتا ہے
بس یہ سوچ کہ ہم دونوں نے صبر کیا
وہ جو بھی کرتا ہے اچھا کرتا ہے
پیار-محبت پیٹ نہیں بھر سکتے دوست
روزی روٹی کی خاطر کیا کرتا ہے؟
ہر دم کار میں جانے والی لڑکی کا
پاگل اسکوٹی سے پیچھا کرتا ہے
اس منزل کو جانے والے جانتے ہیں
رستہ کیسے نا نا نا نا کرتا ہے
کیسے تیر کے دریا پار کرے گا,جو
کشتی بھی رسی سے باندھا کرتا ہے
یار میں جس کو ہر دم سوچتا رہتا ہوں
میرے بارے میں کیا سوچا کرتا ہے
تشنہ لب کیوں میرے سپنے دیکھتے ہیں
صحرا بھی کیا پیاس بجھاس کرتا ہے
فلموں میں سب جھوٹ نہیں ہوتا ہے دوست
وہ بھی مجھکو ایسے دیکھا کرتا ہے
No comments:
Post a Comment