Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Wednesday, February 8, 2017

غزل

ایک دو لوگ پیچھے چھوٹ گئے
قافلہ تو کہیں رکا نہیں نا

تم سمندر کو دیکھنے لگے ہو
دوست صحرا میں دل لگا نہیں نا

کیوں پرندے اداس بیٹھے ہیں
ان درختوں نے کچھ کہا نہیں نا

دوست تم یہ بھی شرط ہار گئے
جانے والا تھا جو رکا نہیں نا

میں نے سوچا وہ صرف میرا ہے
میں نے سوچا مگر ہوا نہیں نا

No comments:

Post a Comment