توڑنا تھا توڑ لیتے پیار سے
پھول کیوں کاٹے گئے تلوار سے
دیکھ کر تم خود ہی اندازہ لگاؤ
حال مت پوچھا کرو بیمار سے
اس لئے میں نے کہانی ختم کی
مسئلہ تھا کچھ ترے کردار سے
میں ندی میں ناؤ لیکر ہوں کھڑا
کاش آ جائے صدا اس پار سے
عرض کرنا چاہتا ہوں حال دل
ڈر ہے لیکن آپ کےانکار سے
No comments:
Post a Comment