میں نا سمجھ تھا مگر اب سمجھ میں آگیا ہے
تمہاری بات کا مطلب سمجھ میں آگیا ہے
کسی بھی وقت تمہیں فون کیوں نہیں لگتا
اے میرے دوست مجھے سب سمجھ میں آ گیا ہے
یہ رات شام سے پہلے ہی کیوں چلی آئی
مجھے بھی وقت کا کرتب سمجھ میں آگیا ہے
میں چاہتا ہوں کہ اب فاصلہ بڑھا لیا جائے
ہمارے بیچ ہے کیا جب سمجھ میں آگیا ہے
یہاں پہ کوئی کسی کا کبھی نہیں ہوتا
سبھی کو دیکھ کے یارب سمجھ میں آگیا ہے
انعام
No comments:
Post a Comment