Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Wednesday, November 11, 2015

غزل

عجیب بات ہے یہ, میرے دھیان میں بھی نہیں
کہ میرا ذکر مری داستان میں بھی نہیں

طرح طرح کے سوالوں سے دل پریشاں ہے
گلہ تو یہ ہے کہ دل امتحان میں بھی نہیں

ہمارے بیچ ہے صدیوں کا فاصلہ لیکن
یہ بات سچ ہے کوئی درمیان میں بھی نہیں

تمام شہر میں پھیلی ہوئی ہے تاریکی
کوئی چراغ  ہمارے مکان میں بھی نہیں

وہ نام جو کبھی منسوب میرے نام سے تھا
وہ نام اب مرے وہم و گمان میں بھی نہیں

خدا کو ڈھونڈ رہا ہے تو نا خداؤں میں
ترا خدا  تو میاں آسمان میں بھی نہیں

وہ ایک شخص مصیبت میں کام آئے جو
وہ ایک شخص مرے خاندان میں بھی نہیں

انعام عازمی

No comments:

Post a Comment