Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Tuesday, October 25, 2016

غزل

چلوں تو راستہ مانگوں گروں تو آسرا مانگوں
مسافر ہوں بھلا اس کے سوا میں اور کیا مانگوں

جسے جو چاہئے ہوتا ہے تو وہ بخش دیتا ہے
مرے بارے میں تو سب جانتا ہے تجھ سے کیا مانگوں

اداسی چیختی ہے رات دن دل کے محلے میں
اندھیرا چار سو پھیلا ہے میں کس سے دیا مانگوں

مقدر میں لکھا ہوگا تو مجھ کو مل ہی جائے گا
میں کیوں اک شخص کو اپنی دعا میں با رہا مانگوں

مجھے تم سے محبت ہے مگر جی چاہتا ہے اب
میں تم کو بھول جاؤں رب سے کوئی دوسرا مانگوں

انعام

No comments:

Post a Comment