مجھ سے اب اس کا رابطہ بھی نہیں
جو مری ذات سے جدا بھی نہیں
میں جسے زندگی سمجھتا ہوں میں
میرے بارے میں سوچتا بھی نہیں
وہ مجھے زخم دے رہا ہے مگر
دل کو اس سے کوئی گلہ بھی نہیں
خود کو قربان کر دیا جس پر
وہ مرے حق میں بولتا بھی نہیں
اب تو یہ حال ہو گیا ہے کہ
اپنے ہونے کا واہمہ بھی نہیں
No comments:
Post a Comment