جب سے مرنے کی اداکاری دکھانے لگا ہے
دل کہانی میں سمجھ داری دکھانے لگا ہے
میں اسے تحفے میں آیا ہوں محبت دینے
وہ مجھے درد کی الماری دکھانے لگا ہے
پیرہن کاغزی پہناکے مجھے عشق مرا
جانے کیوں ہجر کی چنگاری دکھانے لگا ہے
اس لئے ہاتھ میں پتھر لئے پھرتے ہیں لوگ
آئنیہ چہرے کی بیماری دکھانے لگا ہے
یہ سفر اس لئے دشوار ہوا جا رہا ہے
راستہ آگے کی دشواری دکھانے لگا ہے
اس تعلق کو نبھانا ہے منافق ہونا
کیونکہ دل آپ سے بیزاری دکھانے لگا ہے
No comments:
Post a Comment