مخالفوں کو بھی حیران کرنے والا ہوں
میں خود سے جنگ کا اعلان کرنے والا ہوں
تو میرے سامنے دست طلب نہ رکھ ایسے
مرے عزیز میں غم دان کرنے والا ہوں
مٹا کے حرف سبھی عشق کی کہانی کا
میں اپنی ذات پہ احسان کرنے والا ہوں
یہ دوستوں سے گزارش ہے ہوشیار رہیں
عدو کی اپنے میں پہجان کرنے والا ہوں
مرے وجود سے انکار کرنے والے سن
میں خود کو تجھ پہ ہی قربان کرنے والا ہوں
میں پہلی بار محبت میں فیصلہ کوئی
ترے خلاف مری جان کرنے والا ہوں
No comments:
Post a Comment