میں اکثر پڑھتا رہتا ہوں
کبھی شاعر کی غزلوں میں
کبھی شاعر کی نظموں میں
کبھی قصے کہانی میں
محبت یہ نہیں ہوتی
محبت وہ نہیں ہوتی
مرا یہ ماننا ہے کہ
محبت بس محبت ہے
محبت دکھ نہیں دیتی
محبت میں کوئی تنہا نہیں ہوتا
محبت کا اداسی سے کوئی رشتہ نہیں ہوتا
محبت کرنے والے دشت میں خوشحال رہتے ہیں
محبت میں محبت سے کوئی امید کر لینا حماقت ہے
جہاں امید ہوتی ہے محبت ہو نہیں سکتی
محبت میں کوئی آگے نہیں ہوتا کوئی پیچھے نہیں ہوتا
کسے کے جسم سے اور روح سے رشتہ نہیں ہوتا
محبت تو کسی بھی چیز کے *ہونے* سے ہوتی
یہ *ہونا*فلسفہ ہے اک
یہ *ہونا* اور نہیں *ہونا* کا مطلب جو سمجھتا ہے
محبت اس کو ہوتی ہے
محبت میں کبھی موجودگی کو شرط رکھ دینا
کسی کی زندگی کو شرط رکھ دینا
محبت ہو نہیں سکتی
محبت میں کہیں ایسا نہیں ہوتا
کبھی ایسا نہیں ہوتا
کہ بس اس سے محبت ہو
جو بدلے میں محبت دے
محبت رسم تھوڑی ہے
محبت بس محبت ہے
Bol ke lab azad hain tere
Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces
Save India From BJP
Wednesday, October 4, 2017
نظم
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment