Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Wednesday, October 4, 2017

غزل

آنکھوں میں تصویر بسا کے راجکماری کی
اپنی قسمت سے بنجارے نے غداری کی

اس کے بعد کسی نے پھر کمرے میں شمع جلائی
لیکن میری ذات کے اندر رہ گئی تاریکی

اک سگریٹ کا پیکٹ لیکر چھت پر جا پہنچا
اور پھر اس کی یاد سے لڑنے کی تیاری کی

کیلنڈر یہ چیخ کے بولا نام نہ لو اس کا
میں نے جب بھی دیواروں سے بات تمہاری کی

اس سے خود کو مانگ رہا ہوں اب میں رو رو کر
واٹ لگادی یار محبت نے خودداری کی

میں نے مجوری میں اس سے رشتہ توڑا تھا
اور وہ لڑکی سمجھ نہ پائی وقت کی باریکی

یہ جو میں خوش رہتا ہوں نا اس کا راز بتاؤں
گم کر دی ہے چابھی ماضی کی الماری کی

انعام عازمی

No comments:

Post a Comment