بن گئی ہے پھر سوالی زندگی
چاہتی کیا ہے یہ سالی زندگی
کیوں مجھے پروردگارا آپ نے
بخش دی آسیب والی زندگی
پھنس گئی تھی یاد کے ملبے میں جب
ہم نے مشکل سے نکالی زندگی
ڈر رہی ہے روح تجھ کو دیکھ کر
تو نے کیا صورت بنالی زندگی
دل پہ دستک عشق نے دی تھی مگر
ہم نے عافت سے بچالی زندگی
سوچتا ہوں دان کر دوں موت کو
میرے مولی درد والی زندگی
No comments:
Post a Comment