*جو روشنی کا یہاں اتنظام کرتے ہیں*
*اندھیرے جھک کے انہیں کو سلام کرتے ہیں*
*رسول عشق پہ ایمان ہم نے لایا ہے*
*سو دشمنوں کا بھی ہم احترام کرتے ہیں*
*جو اسم و جسم کو باہم نبھا نہیں سکتے*
*وہ لوگ عشق میں بیکار کام کرتے ہیں*
*جہاں خیال کا دریا بھی سوکھ جاتا ہے*
*ہم اہل فکر وہیں صبح و شام کرتے ہیں*
*ہمارے خواب کی نسبت تمہاری خاک سے ہے*
*سو زندگی بھی تمہارے ہی نام کرتے ہیں*
No comments:
Post a Comment