مجھ پہ گر حرف محبت کبھی نازل ہو حضور
آپ کی ذات کا دیوانہ مرا دل ہو حضور
میں پکاروں تو مجھے آکے بچا لینا آپ
جب بھی کشتی مری طوفاں کے مقابل ہو حضور
اپنی پلکوں سے غبار رہ طیبہ چوموں
آپ کا شہر مری آخری منزل ہو حضور
ہے یہی آخری خواہش مری چشم تر میں
آپ آجائیں اگر آپ کے قابل ہو حضور
دل کی خواہش ہے زمانے سے رہائ لیکر
آپ کی قید میں یہ طائر بسمل ہو حضور
جب مجھے آپ کی امت میں اتارا گیا ہے
حشر کے روز بھلا کیوں کوئی مشکل ہو حضور
No comments:
Post a Comment