رات کے پونے تین بجے ہیں
سوچ رہا ہوں
پیارے ابو آپ جو ہوتے
مجھ سے کہتے
"بیٹا سوجا__.صبح سویرے اٹھنا بھی ہے
کالج بھی جانا ہے تم کو"
لیکن اب
آپ نہیں ہیں
یعنی میرا کوئی نہیں ہے
اب میں پوری رات یونہی جاگا کرتا ہوں
تنہائی سے دیر تلک باتیں کرتا ہوں
دل کو بہلانے کی خاطر سگریٹ بھی لیتا ہوں
لیکن ابو!!
دل بہلانا مشکل ہے
اپنی ذات میں واپس آنا مشکل ہے
پیارے ابو!!
اک لڑکی ہے
نام نہیں لوں گا اس کا
نام سے آخر کیا لینا ہے
اچھی ہے....بلکہ سب سے اچھی ہے
رات کے خاموشی میں مجھ سے باتیں کرتی رہتی ہے
میں ہنستا ہوں تو ہنستی ہے
میں روتا ہوں تو روتی ہے
پاگل ہے...بالکل پاگل ہے
میرے غم کو بھی اپنا غم کہتی ہے
ابو!!
میں اس کو کیسے سمجھاؤں
میں تاریکی کا حصہ ہوں
غم مجھ پر نازل ہوتے ہیں
میری ذات کے اندر کا خالی پن اس کی جان بھی لے سکتا ہے
درد کی ٹوٹی کرچیاں اس کو چبھ سکتی ہیں
مجھ کو اس دنیا سے جانے کی جلدی
اور یہ پاگل روک رہی ہے
خود سے اپنے قسمت کے پنوں پر غم کی ایک کہانی لکھنے کو بیٹھی ہے
مر سکتی ہے ....بلکہ مر جائے گی
پاگل لڑکی مجھ کو پاکر
Bol ke lab azad hain tere
Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces
Save India From BJP
Thursday, November 17, 2016
نظم
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment