Inaam Azmi
Its My Quixotic World
Bol ke lab azad hain tere
Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces
Save India From BJP
Monday, January 29, 2024
جو بنا دیتی ہے تقدیر بنے رہتے ہو
مجھے لگا تھا مری بد دعا نہیں لگتی
شکستہ حال ہے پر حوصلہ نہیں ہارا
اِک تیر آسمان سے آتا ہے میری سمت
Monday, July 24, 2023
مجھ سے بِچھڑ گیا ہے تو کیا روشنی کرے
Wednesday, October 4, 2017
منقبت-امام عالی مقام
بیٹھے تھے سوگوار پرندے درخت پر
کربل میں وار جب ہوا مستوں کے مست پر
ﷲ کیا مقام ہے چھو کر لب حسین
ہے تشنگی کو ناز بہت اپنے بخت پر
دنیا میں اب یزید کا نام و نشاں نہیں
بیٹھے ہیں اب بھی شاہ محبت کے تخت پر
ہیں زندگی کے بعد بھی زندہ مرے امام
حیرت زدہ ہے موت بھی اپنی شکست پر
مولی بروز حشر مجھے اس کے ساتھ رکھ
اسلام ناز کرتا ہے جس حق پرست پر
ہیں اس لئے بلند بلندی سے بھی حسین
بیعت نہ کی یزید کے ناپاک دست پر
انعام عازمی
نظم
آؤ گریہ کریں
کپکپاتی ہوئی ان چراغوں کی لو دیکھ کر
جو ہمیں کہہ رہی ہیں کہ اب روشنی ختم ہونے کو ہے
اب یہاں تیرگی اپنے بانہوں کو پھیلائے گی
اور یہ اندھے جنہیں روشنی کاٹتی ہے سدا
اس کی بانہوں میں اپنی ہوس کو مٹانے چلے آئیں گے
آؤ گریہ کریں
اس بدلتے ہوئے وقت کو دیکھ کر
جس میں اب پریم کی کوئی بھاشا نہیں
کوئی آشا نہیں
جس میں انسانی شکلوں میں چاروں طرف بھیڑئے پھر رہے ہیں
جنہیں
خون کی چاہ ہے
خون بھی وہ جو انسانیت کے طرفدار ہیں
آؤ ماتم کرے
آخری سانس لیتی ہوئی اپنی تہزیب پر
جس کو ہم نے بچانے کا وعدہ کیا تھا کبھی
آؤ ماتم کریں
اور یہ مان لیں
اب کوئی آکے آنکھوں سے نہیں پوچھے گا
اب کوئی آکے ہم سے کہے گا نہیں
"دوستا!! وقت کے ساتھ سب ٹھیک ہو جائے گا"
آؤ گریہ کریں
آہ و زاری کریں
خود کو مٹتے ہوئے دیکھ کر