Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Tuesday, October 11, 2016

غزل

درد سے آشنائی ہو رہی تھی
میری مجھ سے جدائی ہو رہی تھی

رو رہی تھیں تمام دیواریں
جانے کس کی رہائی ہو رہی تھی

میری آنکھوں سے خون گر رہے تھے
چیز اپنی پرائی ہو رہی تھی

میں محبت کی بات کر رہا تھا
اور مری جگ ہنسائی ہو رہی تھی

رو رہے تھے عدو کے مرنے پر
جانے کیسی لڑائی ہو رہی تھی

میں غم دل سنا رہا تھا اور
ہر طرف واہ واہی ہو رہی تھی

انعام

No comments:

Post a Comment