Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Monday, August 15, 2016

غزل

مری ذات سے ترا غم جدا نہیں ہو رہا
مرے دوست کیا یہ بہت برا نہیں ہو رہا

اسے ڈھونڈیے وہ کہاں گیا جو امین تھا
مرے شہر میں کوئی حادثہ نہیں ہو رہا

مجھے پوچھنا ہے فقط یہی  اے مرے خدا
مرے حق میں کیوں ترا فیصلہ نہیں ہو رہا

مرے ہم سفر تجھے سوچنا بھی تو چاہئے
ترے ساتھ جو ہے وہ کیوں کھڑا نہیں ہو رہا

مرے حال زار کو دیکھ کر سر شہر اب
ترے عشق میں کوئی مبتلا نہیں ہو رہا

انعام عازمی

No comments:

Post a Comment