Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Saturday, August 6, 2016

غزل

مجھ سے اک شخص پھر خفا ہوا ہے
میں نہیں جانتا کہ کیا ہوا ہے

اپنے اندر نہیں ہوں میں لیکن
مجھ میں اب تک کوئی رکا ہوا ہے

جب میں ساری سزائیں کاٹ چکا
تب مرے حق میں فیصلہ ہوا ہے

شاخ سے اڑ گئے پرندے کیا
کیوں درختوں کا منہ بنا ہوا ہے

ایک میں ہوں مرا سوا مجھ میں
دوسرا کون آ گیا ہوا ہے

یہ محلہ بھی تھا کبھی آباد
دل کی دیوار پر لکھا ہوا ہے

آ رہی ہے صدائیں چیخنے کی
مجھ میں پھر کوئی حادثہ ہوا

کیا کہا عشق ہو گیا ہے تمہیں
جو ہوا ہے بہت برا ہوا ہے

No comments:

Post a Comment