Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Saturday, August 6, 2016

غزل

تمنا جس کی تھی ہم کو اسے پانا ضروری تھا
محبت میں حدوں کو پار کر جانا ضروری تھا

دیا امید کا روشن تھا میرے دل کے آنگن میں
مخالف تھی ہوا یادوں کی گھبرانا ضروری تھا

تمہاری یاد میں کوئی بہت ٹوٹا بہت بکھرا
تمہارا لوٹ کر اے جان جاں آنا ضروری تھا

کہانی ایک ایسے موڑ پر آکر رکی اپنی
ہمیں ہنستے ہوئے اس سے بچھڑ جانا ضروری تھا

ضرورت کیا تھی شمع پر بھلا یوں جان دینے کی
کہا ہنستے ہوئے سب سے یہ پروانہ, ضروری تھا

No comments:

Post a Comment