Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Saturday, November 26, 2016

غزل

ہم درختوں کو اگر جڑ سے گرانے لگ  جائیں
ان پرندوں کے تو پھر ہوش ٹھکانے لگ جائیں

ہم سفر تو ہی بتا کیسا لگے گا تجھ کو
ہم بچھڑنے پہ اگر جشن مانے لگ جائیں

یہ بھی ہو سکتا ہے چپ چاپ تماشہ دیکھیں
یا سر بزم جنوں رقص دکھانے لگ جائیں

راہ لے ہمیں چھوڑ دے اے مست خرام
یوں نہ ہو ہم تجھے صحرا میں پھرانے لگ جائیں

یہ بھی ممکن ہے پلٹ کر نہیں دیکھیں تجھ کو
یہ بھی ممکن ہے تجھے دل میں بسانے لگ جائیں

یہ بھی ممکن ہے کہ خاموشی زباں بن جائے
یہ بھی ممکن ہے ہم شور مچانے لگ جائیں

یہ بھی ممکن ہے کہ ہم تجھ کو گوارا نہ کریں
یہ بھی ممکن ہوں ترا ناز اٹھانے لگ جائیں

یہ بھی ہو سکتا ہے ہم تیری کہانی سن لیں
یہ بھی ممکن ہے ہے تمہیں شعر سنانے لگ جائیں

No comments:

Post a Comment