Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Thursday, November 17, 2016

غزل

تمام عمر جسے چیخ کر پکارا گیا
زمین دل پہ وہ اب تک نہیں اتارا گیا

کہیں پہ درد کا صحرا کہیں پہ غم پہاڑ
عیجب راہوں سے ہر دم مجھے گزارا گیا

ذرا سی ٹھیس لگی اور ٹوٹنے لگا میں
نہ جانے کیسے مری خاک کو سنوارا گیا

خدا نے میرے مقدر میں جانے کیا لکھا تھا
صلیب درد پہ ہر بار مجھکو وارا گیا

عجیب موڑ پہ دریا نے لوٹ لی کشتی
مرے گمان سے آگے تلک کنارا گیا

No comments:

Post a Comment