Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Wednesday, October 4, 2017

غزل

بن گئی ہے پھر سوالی زندگی
چاہتی کیا ہے یہ سالی زندگی

کیوں مجھے پروردگارا آپ نے
بخش دی آسیب والی زندگی

پھنس گئی تھی یاد کے ملبے میں جب
ہم نے مشکل سے نکالی زندگی

ڈر رہی ہے روح تجھ کو دیکھ کر
تو نے کیا صورت بنالی زندگی

دل پہ دستک عشق نے دی تھی مگر
ہم نے عافت سے بچالی زندگی

سوچتا ہوں دان کر دوں موت کو
میرے مولی درد والی زندگی

No comments:

Post a Comment