Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Friday, April 24, 2015

میری غزل


یہ جو آنکھوں میں خواب ہے جاناں
سچ کہوں تو عزاب ہے جاناں
زندگی کچھ نہیں مگر غم کا
اک مکمل نصاب ہے جاناں
اپنے ہونے کا بھی گمان نہیں
حال اتنا خراب ہے جاناں
جسم میں خون اب بچا ہی نہیں
اب تو جو ہے شراب ہے جاناں
پیار چاہت وفا کے بدلے میں
کچھ نہیں ہے سراب ہے جاناں
کتنے ٹکروں میں بٹ گیا ہوں میں
تم کو اس کا حساب ہے جاناں
کون ہوں میں سوال ہے گر تو
کون ہو تم جواب ہے جاناں

انعام عازمی

No comments:

Post a Comment