Bol ke lab azad hain tere

Its hight time to unite ourselves to fight against all communal forces

Save India From BJP

Wednesday, November 11, 2015

غزل

اچھی باتیں کرتی ہو
بالکل میرے جیسی ہو

میں ترہت کا باشندہ
تم پٹنہ میں رہتی ہو

اپنا مزہب ایک نہیں
پر تم اچھی لگتی ہو

دنیا کا اب کیا ہوگا
تم کیوں سوچا کرتی ہو

جنس پہننا چھوڑ دیا ??
پہنو اچھی لگتی ہو

"تم تو ٹھہرو پردیسی"
ایسے گانے سنتی ہو

دنیا کتنی اچھی ہے???
کس دنیا میں رہتی ہو

ہاں میں تم سے ڈرتا ہوں
کیا تم مجھ سے ڈرتی ہو

چشمہ والی لڑکی تم
کیوں غصے میں رہتی ہو

میں اک اچھا لڑکا ہوں
مجھ سے سب کہہ سکتی ہو

گرتا تارا دیکھ کے تم
کس کو مانگا کرتی ہو??

کیا تم میری غزلوں کو
شام سویرے پڑھتی ہو

بولو کچھ تو بولو تم
کیوں شرمایا کرتی ہو

مودی اچھے نیتا ہیں??
پاگل کیا کیا بکتی ہو

میں دیوانا لڑکا ہوں
تم اک پاگل لڑکی ہو

دیکھ کے تم کو جیتا ہوں
کیا تم مجھ پہ مرتی ہو??

ہم کو تم سے مطلب ہے
عشق کی ایسی تیسی ہو

جب میں غم میں ہوتا ہوں
کیا تم سچ مچ روتی ہو

دنیا میں لاکھوں غم ہیں
کیا تم بھی غم سہتی ہو

تنہائی کے عالم میں
بولو آہیں بھرتی ہو

مجھکو شب میں نیند نہیں
تم دن میں بھی سوتی ہو

کیا تم اپنی کاپی میں
میری فوٹو رکھتی ہو

سب بیگانے رشتے ہیں
بس تم اپنی لگتی ہو

لوگ محبت کہتے ہیں
اس کو تم کیا کہتی ہو

No comments:

Post a Comment